علوم اسلامیہ کی تعلیم اور جدید فکری مباحثہ کے موضوع پر تین روزہ ورکشاپ کا آغاز
اسلام آباد۔27نومبر: اقبال انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ برائے ریسرچ و ڈائیلاگ (آئی آر ڈی) کے زیر اہتمامجامعہ محمدی شریف چنیوٹ کے تعاون سے علوم اسلامیہ کی تعلیم اور جدید فکری مباحث کے موضوع پر تین روزہ ورکشاپ کا آغاز ہفتہ کے روز ہوا۔ ورکشاپ کے پہلے سیشن سے نامور دانشور اور اسلامی نظریاتی کونسل کے سیکرٹری ڈاکٹر اکرام الحق یاسین نے کردار سازی کے نبوی منہج علوم اسلامیہ تحقیق کے جدید رجحانات کے موضوع پر خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کی ترقی اور تبدیلی کیلئے کردار سازی کے نبوی منہج کو کما حقہ اپنایا جانا چاہیے اس لئے کہ خالق کائنات نے اپنی بہترین مخلوق انسان کی رہنمائی کیلئے حضرت محمدؐ کو اپنے آخری نبیؐ کے طور پر مبعوث فرمایا جو تاقیامت انسانیت کیلئے مینارہ نور رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر زمانے کے اپنے اپنے تقاضے ہوتے ہیں، ان تقاضوں کی حقیقی تفہیم کے ساتھ قرآن و سنت کی روشنی میں حل پیش کئے جانے چاہئیں، اسی طرح جدید دور کے تقاضوں کے مطابق مختلف علوم کے خزانے کی ابواب بندی کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔ انہوں نے خواتین کے حقوق اور اقلیتوں کے مسائل پر بھی بات کی اور کہا کہ ان مسائل سے صرف نظر نہیں کیا جانا چاہئے بلکہ قرآن و سنت اور اسلامی ورثہ سے ان کا حل تلاش کیا جاناچاہئے۔ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ محمدی شریف کے بزرگ استاد مولانا محمد رمضان قمری نے کہا کہ ہمارے قدیم صوفیائے کرام کا علوم اسلامیہ کی تعلیم میں نہایت اہم کردار رہا ہے، قدیم صوفیاءذاتی مفادات سے بہت بلند ہو کر کام کیا کرتے تھے اور لوگوں کی عام زندگی میں ان کی رہنمائی کیا کرتے تھے، ہمارے مشائخ لوگوں کے قلوب اور اذہان کی صفائی کیا کرتے تھے۔ ورکشاپ سے خطاب میں اقبال انسٹیٹیوٹ کے سربراہ ڈاکٹر حسن الامین نے کہا کہ اقبال انسٹیٹیوٹ اسلام کی عصری تقاضوں کے مطابق تفہیم و شیریح کا کام کرتا ہے۔ مختلف کانفرنسوں کے علاوہ ادارہ اب تک سینکڑوں کتابیں شائع کر چکا ہے۔ انہوں نے جامعہ محمدی شریف سے ہر طرح کے تعاون کا بھی اعلان کیا۔ جامعہ محمدی شریف کے سربراہ صاحبزادہ قمرالحق نے اپنے خطاب میں کہا کہ مولانا محمد ذاکر اور مولانا رحمت اللہ کا قائم کردہ یہ ادارہ فرقہ واریت سے بلند ہو کرکام کررہا ہے، یہ ادارہ عصری تقاضوں پر تحقیق کر کے بالکل اسی انداز میں لوگ تیار کر رہا ہے کہ جس کے بغیر ہم زندہ نہیں رہ سکتے۔
اقبال انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ اور جامعہ محمدی شریف کی تین روزہ ورکشاپ کا اختتام
ڈاکٹر معصوم یاسین زئی، ڈاکٹر رفیق طاہر، تہامی بشر علوی، ڈاکٹر سعد اللہ، ڈاکٹر فرقان عباس، صاحبزادہ قمر الحق، سید مزمل حسین اور یونس قاسمی کا اظہار خیال
کتاب “خدا اور محبوب خدا” کی تقریب رونمائی
اقبال انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ اینڈ ڈائیلاگ، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد اور جامعہ محمدی شریف، چنیوٹ کا سہ روزہ مشترکہ ورکشاپ بعنوان “علوم اسلامیہ کی تعلیم اور جدید فکری مباحث” پیر کے روز اختتام پذیر ہو گیا۔ اختتامی اجلاس کے مہمان خصوصی اسلامی یونیورسٹی کے ریکٹر ڈاکٹر معصوم یاسین زئی تھے۔
اس موقع پر مشیر تعلیمات برائے یکساں قومی نصاب وفاقی حکومت رفیق طاہر، ڈاکٹر سعد للہ، ڈاکٹر فرقان عباس، تہامی بشر علوی، سید مزمل حسین اور محمد یونس قاسمی نے بھی اظہار خیال کیا۔ اختتامی اجلاس میں ہی ڈاکٹر سعد اللہ کی کتاب “خدا اور محبوب خدا” کی رہنمائی بھی کی گئی۔
ڈاکٹر معصوم یاسین زئی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارا معاشرہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دور چلے گئے ہیں۔ اسی وجہ سے ہم اپنی قدروقیمت کھو چکے ہیں۔ہم اختلاف و انتشار سے اسی لیے دوچار ہیں کہ ہم ایک دوسرے کو سمجھنے کی کوشش نہیں کرتے تاہم انہوں نے جامعہ محمدی شریف اور اس کے بانیان مولانا محمد ذاکر اور مولانا رحمت اللہ کی مساعی کو سراہا۔ اور جامعہ محمدی شریف اور اسلامی یونیورسٹی کے درمیان مشترکہ طور پر مزید سرگرمیوں کا بھی اعلان کیا اس موقع پر دونوں اداروں کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت پر بھی دستخط کیے گئے